وَلَمَّا جَاءَ عِيسَىٰ بِالْبَيِّنَاتِ قَالَ قَدْ جِئْتُكُم بِالْحِكْمَةِ وَلِأُبَيِّنَ لَكُم بَعْضَ الَّذِي تَخْتَلِفُونَ فِيهِ ۖ فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ
اور جب عیسیٰ صریح نشانیاں لے کر آئے تھے تو کہا میں تمہارے پاس دانائی [٦٢] کی باتیں لایا ہوں اور اس لئے بھی تاکہ تم پر بعض وہ باتیں واضح [٦٣] کر دوں جن میں تم اختلاف کر رہے ہو۔ لہٰذا اللہ سے ڈر جاؤ اور میری اطاعت کرو
(28) اوپر کی آیتوں میں عیسیٰ (علیہ السلام) کا صحیح مقام بیان کیا گیا ہے، اسی کے تکملہ کے طور پر کہا جا رہا ہے کہ جب وہ بنی اسرائیل کے پاس انجیل اور دیگر معجزات لے کر گئے، تو انہیں خبر دی کہ میں تمہارے لئے نبی بنا کر اور حکمت کا خزانہ دے کر بھیجا گیا ہوں، تاکہ تمہیں حکمت کی وہ باتیں سکھاؤ اور عیسیٰ (علیہ السلام) کی وفات کے بعد دین کے جن احکام میں تمہارے درمیان اختلاف پیدا ہوگیا، ان میں حق کو واضح کروں اس لئے بنی اسرائیل کے لوگو ! اللہ کی نافرمانی سے ڈرو اور توحید باری تعالیٰ اور احکام شریعت سے متعلق جو باتیں میں تمہیں بتاتا ہوں انہیں قبول کرو