سورة الزخرف - آیت 19

وَجَعَلُوا الْمَلَائِكَةَ الَّذِينَ هُمْ عِبَادُ الرَّحْمَٰنِ إِنَاثًا ۚ أَشَهِدُوا خَلْقَهُمْ ۚ سَتُكْتَبُ شَهَادَتُهُمْ وَيُسْأَلُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور ان لوگوں نے فرشتوں کو جو رحمن کے بندے ہیں۔ عورتیں قرار دے دیا۔ کیا یہ ان کی پیدائش کے وقت [١٨] موجود تھے؟ ان کی ایسی شہادت ضرور لکھی جائے گی اور ان سے باز پرس [١٩] بھی ہوگی۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

جو فرشتے لیل و نہار اپنے خالق و مالک کی تسبیح و تقدیس میں لگے ہوتے ہیں، انہیں اپنی غایت درجہ کی جہالت و نادانی کی وجہ سے عورتیں کہتے ہیں، کیا جب اللہ نے انہیں پیدا کیا تھا اس وقت وہ موجود تھے اور انہیں علم ہوگیا تھا کہ اللہ نے انہیں مؤنث پیدا کیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ کی قدر و منزلت کے خلاف یہ بڑی ہی ظالمانہ جرأت ہے، جس کے بارے میں قیامت کے دن ان سے سوال ہوگا اور کہا جائے گا کہ اپنے دعویٰ کی صداقت پر دلیل و برہان پیش کرو، لیکن وہ عاجز رہیں گے اور تب انہیں ذلت و سروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔