سورة الشورى - آیت 29

وَمِنْ آيَاتِهِ خَلْقُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَثَّ فِيهِمَا مِن دَابَّةٍ ۚ وَهُوَ عَلَىٰ جَمْعِهِمْ إِذَا يَشَاءُ قَدِيرٌ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور اس کی نشانیوں میں ایک نشانی اس کا آسمانوں، زمین اور ان جانداروں کا پیدا کرنا ہے جو اس نے ان میں [٤٣] پھیلا دیئے ہیں اور وہی جب چاہے [٤٤] انہیں اکٹھا کرلینے پر بھی قادر ہے۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

اور اللہ تعالیٰ کی عظمت و قدرت کے مظاہر میں سے یہ بھی ہے کہ اس نے آسمانوں اور زمین کو عجیب و غریب ہئیت و کیفیت میں پیدا کیا ہے اور چوپائے پیدا کئے ہیں جو زمین پر چلتے رہتے ہیں اور فرشتے پیدا کئے ہیں جو فضائے آسمانی میں تیرتے رہتے ہیں اور اس کے مظاہر قدرت میں سے یہ بھی ہے کہ وہ ہر ذی روح کو موت کے گھاٹ اتار دے گا اور تمام کے تمام مٹی میں گل سڑ جائیں گے اور جب قیامت آئے گی تو اسرافیل (علیہ السلام) کے ایک صور کے ذریعہ تمام کو زندہ کر کے اپنے سامنے لاکھڑا کرے گا۔