سورة الشورى - آیت 21

أَمْ لَهُمْ شُرَكَاءُ شَرَعُوا لَهُم مِّنَ الدِّينِ مَا لَمْ يَأْذَن بِهِ اللَّهُ ۚ وَلَوْلَا كَلِمَةُ الْفَصْلِ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ ۗ وَإِنَّ الظَّالِمِينَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

کیا ان لوگوں کے ایسے شریک ہیں جنہوں نے ان کے لئے دین کا ایسا طریقہ مقرر کیا ہو جس کا اللہ نے اذن [٣٢] نہیں دیا ؟ اور اگر فیصلے کی بات طے شدہ نہ ہوتی تو ان کا فیصلہ کردیا گیا ہوتا۔ یقیناً ان ظالموں کے لئے [٣٣] دردناک عذاب ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(16) کفر و معصیت کی قباحت و شناعت بیان کرنے کے لئے کہا جا رہا ہے کہ کیا کفار قریش کے کچھ ایسے شیاطین شرکاء ہیں جنہوں نے اللہ کی مرضری کے خلاف ان کے لئے ایسی شریعت گھڑ دی ہے جو شرک و معاصی کا مجموعہ ہے۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ اس آیت کریمہ میں شرک باللہ کا شدید انکار اور مشرکین کے خلاف اللہ تعالیٰ کے غیظ و غضب کا اعلان ہے اسی لئے اس کے بعد کہا گیا ہے کہ اگر یہ فیصلہ نہ ہوچکا ہو تاکہ ان کی سزا قیامت کے دن کے لئے مؤخر کردی گئی ہے، تو ان کے جرم کا تقاضا تو یہ تھا کہ انہیں فوراً ہلاک کردیا جاتا اور ایسے ظالموں کو قیامت کے دن درد ناک عذاب دیا جائے گا۔