سورة الشورى - آیت 5

تَكَادُ السَّمَاوَاتُ يَتَفَطَّرْنَ مِن فَوْقِهِنَّ ۚ وَالْمَلَائِكَةُ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَيَسْتَغْفِرُونَ لِمَن فِي الْأَرْضِ ۗ أَلَا إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(جو کچھ یہ مشرکین کہتے ہیں) قریب ہے کہ آسمان اوپر [٣] سے پھٹ پڑیں درآنحالیکہ فرشتے اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کرتے اور زمین میں رہنے والوں کے لئے بخشش طلب کرتے رہتے ہیں۔ سن رکھو !! اللہ ہی بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اس کی عظمت تو وہ عظمت ہے اور اس کا جلال تو وہ جلال ہے کہ جس کی تاب نہ لا کر اگر آسمان پھٹ کر ایک دوسرے پر گر جائیں تو کوئی حیرت کی بات نہیں۔ وہ تو وہ ہے جس کی حمد و ثنا بیان کرنے اور اس کی عظمت و کبریائی کا گن گانے میں تمام فرشتے ہر لمحہ اور ہر آن مشغول رہتے ہیں اور اہل ایمان بندگان رب العالمین کے لئے دعاء مغفرت کرتے رہتے ہیں، اس لئے کہ انہیں معلوم ہے کہ اللہ بڑا مغفرت کرنے والا اور اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے۔