سورة فصلت - آیت 45

وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ فَاخْتُلِفَ فِيهِ ۗ وَلَوْلَا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِن رَّبِّكَ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ ۚ وَإِنَّهُمْ لَفِي شَكٍّ مِّنْهُ مُرِيبٍ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

ہم نے موسیٰ کو کتاب دی تھی تو اس میں (بھی) اختلاف [٥٩] کیا گیا۔ اور اگر آپ کے پروردگار کی طرف سے ایک بات پہلے سے طے شدہ نہ ہوتی تو ان کے درمیان فیصلہ چکا دیا جاتا اور یہ لوگ بھی اس (قرآن) کی نسبت ایسے شک میں پڑے ہیں جو انہیں بے چین کئے دیتا ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(30) نبی کریم (ﷺ) کی مزیدتسلی کے لئے کہا گیا کہ ہم نے موسیٰ کو بھی کتاب دی تھی، تو لوگوں نے ان کی اور اس کتاب کی تکذیب کی، اور انہیں اذیت پہنچائی، اس لئے اے میرے نبی ! جس طرح اولوالعزم انبیاء نے صبر کیا آپ بھی صبر کیجیے۔ اور اگراللہ کا یہ فیصلہ اٹل نہ ہوتا کہ لوگوں کے اعمال کا بدلہ قیامت کے دن ہی دیا جائے گا، تو کفار قریش کو ان کے کفر و عناد کی وجہ سے اسی دنیا میں ہی عذاب کے ذریعہ ہلاک کردیا جاتا اور یہ لوگ قیامت کے دن پر بالکل یقین نہیں رکھتے ہیں، اسی لئے انہوں نے کفر و عناد کی زندگی اختیار کر رکھی ہے۔