سورة فصلت - آیت 25

وَقَيَّضْنَا لَهُمْ قُرَنَاءَ فَزَيَّنُوا لَهُم مَّا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَحَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ فِي أُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِم مِّنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ ۖ إِنَّهُمْ كَانُوا خَاسِرِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور ہم نے ان پر کچھ ایسے ہم نشین [٣١] مسلط کردیئے جو آگے سے اور پیچھے سے ان کے سارے کام خوشنما کرکے دکھاتے تھے۔ چنانچہ ان پر بھی وہی حکم الٰہی ثابت ہوگیا جو ان سے پہلے گزرے ہوئے جنوں اور انسانوں پر ثابت ہوچکا تھا (یعنی یہ کہ) وہی خسارہ اٹھانے [٣٢] والے ہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(17) اہل کفر و شرک کا باطل پر اصرار اور ان کے نفس کی خباثت جب حد سے تجاوز کر جاتی ہے، تو اللہ تعالیٰ کچھ خبیث شیاطین کو ان کے ساتھ لگا دیتا ہے، جو ان کے دوست بن جاتے ہیں اور ان کے حاضر و مستقبل کے گناہوں کو ان کی نگاہوں میں خوبصورت بنا کر پیش کرتے ہیں ایک دوسری تفسیر یہ کی گئی ہے کہ وہ شیاطین ان کی نگاہوں میں کفر و معاصی کو خوبصورت بنا دیتے ہیں، پھر وہ ان میں ڈوب جاتے ہیں اور ان کے ذہنوں میں یہ بھی ڈال دیتے ہیں کہ مرنے کے بعد کوئی دوسری زندگی نہیں ہے۔ جب ان کا حال یہ ہوجاتا ہے تو ان کے لئے ابدی شقاوت و بدبختی لکھ دی جاتی ہے او ان کا نام ان گزشتہ جن و انس کے ساتھ لکھ دیا جاتا ہے جنہوں نے اپنے انبیاء کی تکذیب کی، خواہ گمراہ ہوئے اور دوسروں کو بھی گمراہ کیا اور پھر دنیا و آخرت کا خسارہ ان کی قسمت بن جاتا ہے۔