سورة آل عمران - آیت 133

وَسَارِعُوا إِلَىٰ مَغْفِرَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور اپنے پروردگار کی بخشش اور اس جنت [١١٨۔ ١] کی طرف دوڑ کر چلو جس کا عرض آسمانوں اور زمین کے برابر ہے۔ وہ ان خدا ترس لوگوں کے لیے تیار کی گئی ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت 133 میں اللہ تعالیٰ نے نصیحت کی ہے کہ ایمان والے ان اعمال صالحہ کی طرف سبقت کریں جو اللہ کی مغفرت کا سب بنتے ہیں، اور جن کی وجہ سے اللہ اپنے فضل و کرم سے انہیں اس جنت میں داخل کرے گا جس کی وسعت آسمانوں اور زمین کے برابر ہے، اور جو متقیوں کے لیے تیار کی گئی ہے۔ یہاں جنت کی وسعت آسمانوں اور زمین کے برابر بتائی گئی ہے۔ بعض نے کہا ہے کہ یہ جنت کی حقیقی وسعت ہے، اور اس کا ذکر یہاں اس لیے آیا ہے تاکہ معلوم ہو کہ اس کا طول اس کے عرض سے یقیناً زیادہ ہوگا۔ دوسرا قول یہ ہے کہ یہاں مقصود صرف یہ بتانا ہے کہ اللہ کی جنت ہمارے گمان سے بہت ہی زیادہ وسیع ہوگی۔