سورة فصلت - آیت 12

فَقَضَاهُنَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ فِي يَوْمَيْنِ وَأَوْحَىٰ فِي كُلِّ سَمَاءٍ أَمْرَهَا ۚ وَزَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِمَصَابِيحَ وَحِفْظًا ۚ ذَٰلِكَ تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پھر اس نے دو دنوں میں سات آسمان بنا [١٠] ڈالے اور ہر آسمان میں اس کا قانون وحی [١١] کیا۔ اور ہم نے آسمان دنیا کو چراغوں [١٢] سے سجا دیا اور (ان سے) حفاظت کا کام [١٣] لیا یہ سب پر غالب اور ہر چیز کو جاننے والے کی منصوبہ بندی [١٤] ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اللہ تعالیٰ نے سات آسمان دو دن میں بنائے، یعنی دھواں کی نرمی کو دور کر کے انہیں مضبوط و محکم بنایا اور ہر آسمان میں جو کچھ پیدا کرنا چاہتا، جن فرشتوں کو رکھنا چاہا اور اس کے علاوہ وہ کچھ کرنا چاہا جس کا ہمیں علم نہیں ہے سب کو انجام دیا۔ اور آسمان دنیا کو ستاروں سے مزین کیا اور انہیں ان شیاطین کو مار بھگانے کا ذریعہ بنایا جو چوری چھپے آسمان کی باتیں سننا چاہتے ہیں۔ فرشتے ان ستاروں کے ذریعہ ان شیاطین کو مارتے ہیں تو وہ جل جاتے ہیں یا جنون میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ یہ سارے کارنامے اس اللہ کے ہیں جو بڑا زبردست اور اپنے تمام امور میں سب پر غالب ہے ان میں کوئی مداخلت نہیں کرسکتا ہے اور جو اپنی عظیم بادشاہی اور اپنی مخلوق کے اعمال و احوال سے خوب واقف ہے۔