سورة غافر - آیت 75

ذَٰلِكُم بِمَا كُنتُمْ تَفْرَحُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَبِمَا كُنتُمْ تَمْرَحُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(پھر انہیں کہا جائے گا کہ) تمہارا یہ انجام اس وجہ سے ہے کہ کسی معقول وجہ کے بغیر زمین میں پھولے نہ سماتے تھے اور اکڑ اکڑ کر چلتے تھے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(40) فرشتے عذاب نار اور اللہ کی رحمت سے دوری کا سبب بیان کرتے ہوئے کہیں گے کہ تمہارا یہ انجام اس لئے ہوا ہے کہ تم اللہ کی نافرمانی اور اس کے رسول اور اس کی کتاب کی مخالفت کر کے خوب خوش ہوتے تھے اور مارے خوشی کے آپے سے باہر نکلے جاتے تھے،