سورة غافر - آیت 66

قُلْ إِنِّي نُهِيتُ أَنْ أَعْبُدَ الَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ لَمَّا جَاءَنِيَ الْبَيِّنَاتُ مِن رَّبِّي وَأُمِرْتُ أَنْ أُسْلِمَ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

آپ ان سے کہئے کہ مجھے منع کیا گیا ہے کہ میں ان کی عبادت کروں جنہیں تم اللہ کو چھوڑ [٨٩] کر پکارتے ہو، جبکہ میرے پروردگار کی طرف سے میرے پاس واضح دلائل بھی آچکے ہیں اور مجھے حکم ملا ہے کہ میں اللہ رب العالمین کا فرمانبردار بن کر رہوں

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(37) نبی کریم (ﷺ) کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنی قوم سے برملا کہہ دیں کہ میں ان بتوں کی عبادت اور انہیں پکارنے سے قطعی طور پر روک دیا گیا ہوں، جن کی تم لوگ عبادت کرتے ہو اور جنہیں پکارتے ہو، میرے پاس میرے رب کی جانب سے کھلے دلائل اور واضح براہین آگئے ہیں، عبادت کے لائق صرف اسی کی ذات ہے، اور غیروں کی پرستش باطل اور شرک اکبر ہے اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ اپنی گردن رب العالمین کے سامنے جھکائے رکھوں، اسی کے اوامرونواہی کے اتباع کروں اور اپنا ہر معاملہ اسی کے سپرد کر دوں۔