سورة الزمر - آیت 69

وَأَشْرَقَتِ الْأَرْضُ بِنُورِ رَبِّهَا وَوُضِعَ الْكِتَابُ وَجِيءَ بِالنَّبِيِّينَ وَالشُّهَدَاءِ وَقُضِيَ بَيْنَهُم بِالْحَقِّ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور زمین اپنے پروردگار کے نور سے [٨٧] جگمگا اٹھے گی اور (سب کی) کتاب اعمال لا کر رکھ دی جائے گی اور انبیاء اور تمام گواہ [٨٨] حاضر کئے جائیں گے اور لوگوں میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(42) قیامت کے دن اللہ تعالیٰ جب مخلوق کے درمیان فیصلہ کرنے کے لئے ظاہر ہوگا تو اس کی تجلی سے پورا میدان محشر اجالا ہوجائے گا اور لوگوں کے نامہ ہائے اعمال سامنے لائے جائیں گے اور انبیائے کرام آگے آئیں گے جو گواہی دیں گے کہ انہوں نے اپنی اپنی امتوں کو اللہ کا پیغام پہنچا دیا تھا، اور نبی کریم (ﷺ) کی امت کے لوگ آگے لائیں گے جائیں گے جو گواہی دیں گے کہ گزشتہ انبیاء نے اپنی اپنی امتوں تک اللہ کا پیغام پہنچا دیا تھا اور اللہ تعالیٰ اپنی تمام مخلوقات کے درمیان پورے عدل و انصاف کے ساتھ فیصلہ کر دے گا، کسی پر کوئی ظلم نہیں ہوگا