خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ ۖ يُكَوِّرُ اللَّيْلَ عَلَى النَّهَارِ وَيُكَوِّرُ النَّهَارَ عَلَى اللَّيْلِ ۖ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ ۖ كُلٌّ يَجْرِي لِأَجَلٍ مُّسَمًّى ۗ أَلَا هُوَ الْعَزِيزُ الْغَفَّارُ
اس نے زمین و آسمان کو حق [٨] کے ساتھ پیدا کیا۔ وہ رات کو دن پر اور دن کو رات پر لپیٹتا ہے اور سورج اور چاند کو کام پر لگا دیا۔ ہر ایک، ایک مقررہ وقت تک یونہی [٩] چلتا رہے گا۔ یاد رکھو! وہی سب پر غالب [١٠] اور بخش دینے والا ہے۔
(4) قدرت، ربوبیت اور الوہیت میں باری تعالیٰ کی وحدانیت بیان کی جا رہی ہے کہ اس نے آسمانوں اور زمینوں اور ان کے درمیان کی ہر چیز کو پیدا کیا ہے وہی مالک کل اور اپنی مرضی کے مطابق ان میں تصرف کرنے والا ہے۔ وہی رات اور دن کو الٹتا پھیرتا ہے، دونوں ایک دوسرے کے پیچھے لگے رہتے ہیں اور ذرا بھی نہیں تھکتے ہیں۔ سورۃ الاعراف آیت (54) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : ﴿يُغْشِي اللَّيْلَ النَّهَارَ يَطْلُبُهُ حَثِيثًا﴾ ” وہ رات سے دن کو ایسے طور پر چھپا دیتا ہے کہ وہ رات اس دن کو جلد سے آلیتی ہے۔ “ اور اس نے آفتاب و ماہتاب کو بھی ایک مخصوص نظام کا پابند بنا رکھا ہے، دونوں اپنے اپنے مدار میں قیامت تک چلتے رہیں گے اور اللہ کی مخلوقات ان کے فوائد سے مستفید ہوتی رہیں گی۔ آیت کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ وہ اپنے دشمنوں سے انتقام لینے میں بڑا زبردست ہے اور اپنی طرف رجوع کرنے والے بندوں کو بڑا معاف کرنے والا ہے۔