سورة ص - آیت 88
وَلَتَعْلَمُنَّ نَبَأَهُ بَعْدَ حِينٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
کچھ مدت بعد تمہیں (خود ہی) اس خبر (کی صداقت) معلوم [٧٧] ہوجائے گی۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
اور تمہیں اس کا یقین اس وقت ہوگا جب لوگ جوق در جوق اسلام قبول کرنے لگیں گے اور ہر طرف اسلام کا بول بالا ہونے لگے گا۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ قرآن کریم کی یہ بات نبی کریم (ﷺ) کی صداقت کی بہت بڑی دلیل تھی، اس لئے کہ جب یہ بات کہی گئی تھی اس وقت مسلمانوں کی تعداد بہت تھوڑی تھی اور ہر وقت ان کے ذہنوں پر مشرکوں کا خوف طاری رہتا تھا پھر دیکھتے ہی دیکھتے حالات نے ایسا پلٹا کھایا کہ مسلمانوں کی تعداد زیادہ ہوگئی اور مسلمان ایک عظیم قوت بن کر دنیا میں ابھرے اور قرآن کریم کی پیشین گوئی حرف بہ حرف سچ ثابت ہوئی۔ وباللہ التوفیق