قُلْ إِنَّمَا أَنَا مُنذِرٌ ۖ وَمَا مِنْ إِلَٰهٍ إِلَّا اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ
آپ ان سے کہئے کہ : میں تو محض ایک ڈرانے والا ہوں [٦٥]: اللہ کے سوا تمہارا کوئی الٰہ نہیں۔ وہ یکتا ہے اور سب کو دبا کر رکھنے والا ہے۔
(28) انبیائے کرام کے واقعات اور کچھ جنت و جہنم کے احوال بیان کرنے کے بعد، اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کو حکم دیا کہ وہ مشرکین قریش کو ایک ایسی بات کہیں جس میں ان کے لئے ان کے کفر و شرک پر دھمکی کے ساتھ توحید فی العبادۃ کی دعوت بھی ہو، چنانچہ فرمایا کہ اے میرے نبی ! آپ کفار قریش سے کہہ دیجیے کہ میں اللہ کے عذاب سے ہر اس شخص کو ڈرانے والا ہوں جو کفر کی راہ اختیار کرے گا اور اللہ کے بجائے شیطان کی عبادت کرے گا اور ان سے آپ یہ بھی کہہ دیجیے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے جو اپنی ذات و صفات اور ربوبیت و عبادت میں تنہا اور لاشریک ہے اور اپنی تمام مخلوقات پر قاہر و غالب ہے