سورة الصافات - آیت 177
فَإِذَا نَزَلَ بِسَاحَتِهِمْ فَسَاءَ صَبَاحُ الْمُنذَرِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
جب وہ عذاب ان کے آنگنوں میں اترے گا تو وہ صبح ان کے لئے بہت بری [٩٧] ہوگی جنہیں ڈرایا گیا ہے۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
تو اللہ تعالیٰ نے انہیں دھمکی دی اور فرمایا کہ کیا یہ نادان لوگ ہمارے عذاب کی جلدی مچا رہے ہیں؟ ہمارا عذاب تو ایسا ہے کہ جب وہ آجاتا ہے تو اس بدنصیب قوم کی صبح بڑی بری صبح ہوتی ہے، ہلاکت و تباہی انہیں ہر چہار جانب سے گھیر لیتی ہے۔ بخاری و مسلم نے انس (رض) سے روایت کی ہے کہ جب رسول اللہ (ﷺ) نے خیبر کا محاصرہ کیا اور یہود مسلمانوں کی فوج دیکھ کر چیخ پکار کرنے لگے تو آپ (ﷺ) نے فرمایا :’ اللہ اکبر خربت خیبر، انا اذا انزلنا بساحۃ قوم فساء صباح المنذرین“” آج خیبر کی بربادی کا دن آگیا، ہم جب کسی قوم کے میدان میں پہنچ جاتے ہیں تو ان کی بح بڑی بری ہوتی ہے۔ “