سورة الصافات - آیت 105
قَدْ صَدَّقْتَ الرُّؤْيَا ۚ إِنَّا كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
تم نے خواب کو سچ [٦١] کر دکھایا' ہم یقینا نیکی کرنے والوں کو ایسے ہی [٦٢] صلہ دیا کرتے ہیں''
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہم نے ابراہیم (علیہ السلام) کو آواز دی اور کہا کہ آپ نے اپنا خواب سچ کر دکھایا اور کمال طاعت اور عظیم ترین صبر و ثبات کی دلیل پیش کردی۔ اب آپ بیٹے کو ذبح نہ کیجیے، ہم احسان اور عمل کرنے والوں کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں، بے شک یہی وہ کھلی اور صریح آزمائش ہے جس کے ذریعہ مخلص و غیر مخلص کا امتیاز ہوجاتا ہے۔