سورة يس - آیت 46
وَمَا تَأْتِيهِم مِّنْ آيَةٍ مِّنْ آيَاتِ رَبِّهِمْ إِلَّا كَانُوا عَنْهَا مُعْرِضِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور جب بھی ان کے پاس ان کے پروردگار کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی [٤٥] آتی ہے تو وہ اس سے اعراض ہی کر جاتے ہیں
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
آیت 46 میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ مشرکین کا ہمیشہ سے یہ وطیرہ رہا ہے کہ جب بھی ان کے رب کی طرف سے رسولوں کی صداقت کی دلیل آئی تو انہوں نے اس کی تکذیب کردی اور ایمان لانے سے انکار کردیا، مشرکین مکہ کا بھی یہی حال ہے کہ انہوں نے نبی کریم (ﷺ) کی نبوت اور دعوت توحید کی صداقت کی ہر دلیل کو پس پشت ڈال دیا ہے اور اپنے کفر و شرک پر ایسے ڈٹے ہوئے ہیں کہ گویا انکے دل پتھر کے بنے ہیں، ان میں خیر کی کوئی بات داخل ہی نہیں ہوتی ہے۔