سورة يس - آیت 45
وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّقُوا مَا بَيْنَ أَيْدِيكُمْ وَمَا خَلْفَكُمْ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور جب انہیں کہا جاتا ہے کہ اس انجام سے ڈر جاؤ جو تمہارے سامنے [٤٤] ہے یا پیچھے گزر چکا ہے تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔ (تو اس کی کچھ پروا نہیں کرتے)
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
24 -مشرکین کا حال بیان کیا جا رہا ہے کہ جب ان سے کہا جاتا ہے کہ تم لوگ جن آفات و بلیات کے درمیان گھرے ہوئے ہو اور جو مصائب و آلام مستقبل میں تم پر آنے والے ہیں، ان سے ڈرتے ہوئے ایمان لے آؤ تو وہ لوگ منہ پھیر کر چل دیتے ہیں۔ آیت کی ایک تفسیر یہ بھی کی گئی ہے کہ گزشتہ زمانوں میں جن قوموں نے رسولوں کی تکذیب کی اور جس کی وجہ سے ان پر اللہ کا عذاب نازل ہوا، اسی جیسے عذاب سے تم لوگ بھی ڈرتے رہو، اور آخرت کے عذاب سے بھی ڈرتے رہو، تو مشرکین اس دھمکی کی کوئی پرواہ نہیں کرتے ہیں۔