لَا الشَّمْسُ يَنبَغِي لَهَا أَن تُدْرِكَ الْقَمَرَ وَلَا اللَّيْلُ سَابِقُ النَّهَارِ ۚ وَكُلٌّ فِي فَلَكٍ يَسْبَحُونَ
نہ تو سورج سے یہ ہوسکتا ہے کہ وہ چاند کو جا پکڑے اور نہ ہی رات دن [٣٨] پر سبقت لے جاسکتی ہے۔ سب اپنے اپنے مدار پر تیزی سے رواں دواں [٣٩] ہیں۔
آیت 40 میں اللہ تعالیٰ نے اپنی عظیم قدرت کو یوں واضح کیا ہے کہ یہ ناممکن ہے کہ آفتاب ماہتاب کو جا لے، یعنی دونوں ایک جگہ جمع ہوجائیں اور دونوں ایک دوسرے کے عمل میں دخل انداز ہونے لگیں، یہ ناممکن ہے کہ رات اپنے مقرر وقت سے پہلے نکل کر دن سے آگے بڑھ جائے، یا دن رات سے آگے بڑھ جائے، بلکہ دونوں اللہ کی تدبیر و حکمت کے مطابق ہمیشہ ایک دوسرے کے بعد آتے رہتے ہیں۔ آیت کے آخر میں اللہ نے فرمایا کہ شمس و قمر اور کواکب آسمان کے مدار عظیم میں تیرتے رہتے ہیں، نہ وہ آپس میں خلط ملط ہوتے ہیں اور نہ ہی ایک دوسرے سے ٹکراتے ہیں، ورنہ کائنات کے پرخچے اڑ جاتے اور یہ منظم و مرتب دنیا تباہ و برباد ہوجاتی۔