سورة يس - آیت 19

قَالُوا طَائِرُكُم مَّعَكُمْ ۚ أَئِن ذُكِّرْتُم ۚ بَلْ أَنتُمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ کہنے لگے : تمہاری نحوست تو تمہارے اپنے ساتھ [٢٠] لگی ہے۔ اگر تمہیں نصیحت کی جائے (تو کیا اسے تم نحوست سمجھتے ہو؟) بلکہ تم ہو ہی حد سے گزرے [٢١] ہوئے لوگ۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

11 -رسولوں نے کہا کہ تمہار ی شامت اور پریشان حالی تمہارے کفر اور رسولوں کو جھٹلانے کی وجہ سے بارش کا رک جانا اور قحط سالی تمہارے گناہوں کی وجہ سے ہے، کیا تم لوگ صرف اس لئے ہمارے وجود سے بدشگونی لے رہے ہو کہ ہم نے تمہیں اللہ کی طرف بلایا ہے اور اس کی وحدانیت کی دعوت دی ہے، حقیقت یہ ہے کہ تم لوگ کفر و معاصی میں حد سے گزر گئے ہو۔