وَالَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ مِنَ الْكِتَابِ هُوَ الْحَقُّ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ ۗ إِنَّ اللَّهَ بِعِبَادِهِ لَخَبِيرٌ بَصِيرٌ
(اے نبی!) جو کتاب ہم نے آپ کی طرف وحی کی ہے وہی حق [٣٦] ہے جو اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے باخبر اور انہیں دیکھنے والا ہے۔
18 - اس آیت کریمہ میں قرآن کریم کی عظمت و حقانیت کو بیان کیا گیا ہے کہ اسے اللہ تعالیٰ نے بذریعہ وحی اپنے رسول (ﷺ) پر نازل کیا ہے، یہ کسی انسان کی گھڑی ہوئی کتاب نہیں ہے اور یہ وہ کتاب برحق ہے جو گزشتہ آسمانی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے، یعنی اس کا پیغام بھی وہی ہے جو تورات و انجیل وغیرہ کا تھا کہ صرف ایک اللہ کی عبادت کی جائے اور چونکہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے حالات سے خوب واقف ہے، اسی لئے اس کے علم میں یہ بات تھی کہ انسانوں کی ہدایت و رہنمائی کے لئے ایک ایسی کتاب کی ضرورت ہے جو رہتی دنیا تک ان کے لئے شمع ہدایت بن کر باقی رہے، چنانچہ اس نے اپنے آخری رسول پر قرآن کریم نازل کیا ہے۔