أَفَمَن زُيِّنَ لَهُ سُوءُ عَمَلِهِ فَرَآهُ حَسَنًا ۖ فَإِنَّ اللَّهَ يُضِلُّ مَن يَشَاءُ وَيَهْدِي مَن يَشَاءُ ۖ فَلَا تَذْهَبْ نَفْسُكَ عَلَيْهِمْ حَسَرَاتٍ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِمَا يَصْنَعُونَ
بھلا جس شخص کا برا عمل خوشنما بنادیا جائے اور وہ اسے اچھا سمجھنے لگے [] (اس کی گمراہی کا کوئی ٹھکانہ ہے)؟ اللہ تعالیٰ (اسی طرح) جسے چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے۔ لہٰذا آپ ان پر افسوس کے مارے اپنے آپ کو ہلکان نہ کریں، جو کچھ وہ کر رہے اللہ یقیناً انہیں خوب جاننے والا ہے
6 -نبی کریم (ﷺ) کی ایک گنا تسلی اور ان کی روح کو تقویت پہنچانے کے لئے کہا گیا ہے کہ اگر کافروں اور فاجروں کے برے اعمال کو شیطان اور خود ان کا نفس امارہ ان کی نگاہوں میں خوبصورت بنا کر پیش کرتا ہے ار وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے سارے اعمال درست ہیں توگویا اللہ انہیں گمراہ کردینا چاہتا ہے، کیونکہ اللہ جسے چاہتا ہے گمراہ کردیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اس لئے آپ کافروں کی گمراہی اور ایمان نہ لانے پر گھٹ گھٹ کر اپنے آپ کو ہلاک نہ کیجئے اللہ تعالیٰ ان کے کرتوتوں سے خوب واقف ہے اور وہی انہیں ان اعمال کا بدلہ چکائے گا۔