وَحِيلَ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ مَا يَشْتَهُونَ كَمَا فُعِلَ بِأَشْيَاعِهِم مِّن قَبْلُ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا فِي شَكٍّ مُّرِيبٍ
اس وقت ان کے اور ان کی خواہش کی چیزوں کے درمیان [٧٩] پردہ حائل کردیا جائے گا۔ جیسا کہ اس سے پہلے ان کے ہم جنسوں سے یہی سلوک کیا گیا تھا۔ وہ بھی ایسے شک میں پڑے [٨٠] ہوئے تھے جو انہیں بے چین کئے ہوئے تھا۔
40 -میدان محشر کا ایمان مشرکین کے کام نہیں آئے گا اور انہیں گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا، جیسا کہ ان سے پہلے انہی جیسے کافروں کا انجام ہوچکا ہوگا، یعنی ان کا بھی میدان محشر کا ایمان قبول نہیں کیا گیا تھا اور جہنم میں ڈال دیئے گئے تھے اور مشرکین مکہ کا یہ انجام اس لئے ہوگا کہ وہ دنیا کی زندگی میں توحید باری تعالیٰ، نبی کریم (ﷺ) کی صداقت اور بعث بعد الموت کے بارے میں ہمیشہ گہرے شک میں ہی مبتلا رہے، ایمان کے قریب بھی نہیں پھٹکے اور کفر و شرک کی حالت میں ہی ان کی موت آگئی۔ وباللہ التوفیق