وَكَذَّبَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَمَا بَلَغُوا مِعْشَارَ مَا آتَيْنَاهُمْ فَكَذَّبُوا رُسُلِي ۖ فَكَيْفَ كَانَ نَكِيرِ
جو لوگ ان سے پہلے گزر چکے ہیں انہوں نے (بھی حق کو) جھٹلایا تھا اور جو کچھ ہم نے انہیں دے رکھا تھا یہ لوگ تو اس کے عشر عشیر [٦٩] کو بھی نہیں پہنچے۔ انہوں نے میرے رسولوں کو جھٹلایا تو دیکھ لو میری سزا کیسی (سخت) تھی۔
36 -مشرکین مکہ کو اللہ نے دھمکی دی ہے کہ انہی کی طرح ان سے پہلے کی بہت سی قوموں نے اپنے رسولوں کو جھٹلایا تھا اور ہم نے کفار مکہ کے مقابلے میں انہیں بے شمار نعمتوں سے نوازا تھا، ان کے پاس تو ان قوموں کا دسواں حصہ بھی اسباب زندگی نہیں ہے، لیکن ہم نے ان کو شدید عذاب میں مبتلا کیا اور اپنے رسولوں کی تکذیب کا ان سے بڑا سخت انتقام لیا تو اہل مکہ بھی ہوش میں آجائیں اور اپنی حالت بدل لیں، ایمان لے آئیں اور ہمارے قرآن و رسول کی تکذیب سے باز آجائیں، ورنہ ہمیں ان سے بھی انتقام لینے میں دیر نہیں لگے گی،