سورة سبأ - آیت 42

فَالْيَوْمَ لَا يَمْلِكُ بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ نَّفْعًا وَلَا ضَرًّا وَنَقُولُ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا ذُوقُوا عَذَابَ النَّارِ الَّتِي كُنتُم بِهَا تُكَذِّبُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(اس وقت ہم کہیں گے کہ) آج تم میں سے کوئی بھی دوسرے [٦٥] کے نفع و نقصان کا کچھ اختیار نہیں رکھتا اور ظالموں سے ہم کہیں گے کہ اس آگ کا مزا چکھو جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

33 -مفسر ابوالسعود لکھتے ہیں کہ جب فرشتے میدان محشر میں معبود ہونے سے اپنی برأت کا اعلان کردیں گے، تو اللہ تعالیٰ مشرکین کی یاس و حسرت بڑھانے کے لئے اور اس بات کا اظہار کرنے کے لئے وہ فرشتے اس کے عاجز بندے ہیں، ان سے مخاطب ہو کر کہے گا کہ آج کے دن تم میں سے کوئی کسی کے لئے نفع یا نقصان کا اختیار نہیں رکھتا ہے اور پھر مشرکین سے کہے گا کہ اب چکھو جہنم کا وہ عذاب جسے تم دنیا میں جھٹلاتے رہے تھے۔