قَالُوا سُبْحَانَكَ أَنتَ وَلِيُّنَا مِن دُونِهِم ۖ بَلْ كَانُوا يَعْبُدُونَ الْجِنَّ ۖ أَكْثَرُهُم بِهِم مُّؤْمِنُونَ
وہ کہیں گے : تو پاک ہے ہمارا سرپرست تو ہے نہ کہ یہ (مشرک) بلکہ یہ لوگ تو جنوں کو پوجتے تھے [٦٣] اور ان میں اکثر انہی پر ایمان [٦٤] رکھتے تھے۔
تو فرشتے فوراً اللہ کے سوا معبود ہونے سے اپنی برأت کا اظہار کردیں گے اور اللہ کی پاکی بیان کرتے ہوئے کہیں گے کہ تو ہی ہمارا مولی ہے، ہم تیرے بندے ہیں اور تیری ہی عبادت کرتے ہیں ہم نے انہیں کبھی نہیں کہا کہ وہ ہماری عبادت کریں یہ لوگ درحقیقت ابلیس اور دیگر شیاطین کی عبادت کرتے تھے اور ان میں سے اکثر لوگ انہی کی بات مانتے تھے۔ یہاں فرشتوں کا ذکر بطور خاص مشرکین کے اس عقیدے کی وجہ سے کیا گیا ہے کہ ان کے اصنام درحقیقت اللہ کے مقرب فرشتوں کی شکل کے بنائے گئے ہیں، تاکہ وہ فرشتے ان کے سفارشی بنیں۔