سورة سبأ - آیت 34
وَمَا أَرْسَلْنَا فِي قَرْيَةٍ مِّن نَّذِيرٍ إِلَّا قَالَ مُتْرَفُوهَا إِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُم بِهِ كَافِرُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور ہم نے جس بستی میں بھی کوئی رسول بھیجا تو اس کے کھاتے پیتے لوگوں نے اسے یہی کہا کہ : ’’جو پیغام تم لے کر آئے ہو، ہم اس کے [٥٢] منکر ہیں‘‘
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
28- ذیل میں آنے والی آیتوں میں گزشتہ قوموں کے عیش پرستوں اور انبیائے کرام کے ساتھ ان کے برے برتاؤ اور کفر و شرک پر ان کے اصرار کا حال بیان کر کے نبی کریم (ﷺ) کو تسلی دی گئی ہے کہ مشرکین قریش کے کفر و شرک سے آپ دل برداشتہ نہ ہوں، اس لئے کہ ہر دور کے سردار ان کفر اپنے انبیاء کے ساتھ ایسا ہی برتاؤ کرتے رہے ہیں۔