قُلْ أَرُونِيَ الَّذِينَ أَلْحَقْتُم بِهِ شُرَكَاءَ ۖ كَلَّا ۚ بَلْ هُوَ اللَّهُ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
آپ ان سے کہئے : مجھے وہ ہستیاں دکھاؤ تو سہی جنہیں تم نے اللہ کا شریک بنا کر اس سے ملا دیا ہے۔ وہ ہرگز نہ بتا سکیں گے۔ بلکہ اللہ ہی سب [٤٢] پر غالب اور حکمت والا ہے۔
23 -اس آیت کریمہ میں معبود ان مشرکین کے جھوٹے اور باطل ہونے کی ایک دلیل پیش کی گئی ہے۔ آپ (ﷺ) کو حکم دیا گیا ہے کہ ان سے پوچھیں کہ جنہیں تم اللہ کا شریک بتاتے ہو ذرا دکھاؤ تو سہی کہ ان میں کون سی خوبی پائی جاتی ہے، جس کی بنیاد پر تم نے انہیں اللہ کا شریک ٹھہرایا ہے؟ پھر اللہ نے خود ہی بطور رد و انکار شرک کا جواب دیا کہ وہ اپنے جھوٹے معبودوں میں کوئی بھی ایسی صفت ثابت نہیں کرسکتے ہیں کوئی بھی ایسا معبود نہیں دکھا سکتے ہیں جو اللہ کے سوا انہیں نفع یا نقصان پہنچا سکتا ہو، وہ تو صرف اللہ تعالیٰ کی تنہا ذات ہے جو بڑی عزت والا ہر چیز پر غالب اور اپنے تمام اعمال میں حکیم و دانا ہے۔