لِّيُعَذِّبَ اللَّهُ الْمُنَافِقِينَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْمُشْرِكِينَ وَالْمُشْرِكَاتِ وَيَتُوبَ اللَّهُ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ۗ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَّحِيمًا
(جس کا لازمی نتیجہ یہ تھا) کہ اللہ منافق مردوں اور عورتوں، اور مشرک مردوں اور عورتوں کو سزا دے۔ اور مومن مردوں اور عورتوں پر مہربانی کرے [١١٢] اور اللہ معاف کردینے والا اور بخشنے والا ہے۔
56 -مذکور بالا بار گراں کی خطرناکیوں کی خبر دی گئی ہے، جن کا علم صرف اللہ کو تھا کہ ان میں سے بعض لوگ ایسے ہوں گے جو اس ” امانت“ سے عہدہ برآ نہیں ہوں گے، یا تو اپنے ایمان و اسلام میں مخلص نہیں ہوں گے، یا کفر و شرک کی راہ اختیار کریں گے، تو اللہ انہیں عہد شکنی کی وجہ سے عذاب دے گا اور جو لوگ اپنے ایمان میں مخلص ہوں گے اگر ان سے گناہ سر زد ہوگا اور توبہ کریں گے تو اللہ تعالیٰ ان کی توبہ قبول فرمائے گا۔ وباللہ التوفیق