سورة الأحزاب - آیت 27

وَأَوْرَثَكُمْ أَرْضَهُمْ وَدِيَارَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ وَأَرْضًا لَّمْ تَطَئُوهَا ۚ وَكَانَ اللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرًا

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور تمہیں ان کی اراضی، ان کے گھروں اور ان کے اموال کا وارث بنا دیا اور اس زمین کا بھی جہاں تم نے قدم تک نہ رکھا تھا۔ اور اللہ تعالیٰ ہر چیز پر پوری پوری قدرت رکھتا ہے۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(آیت) (27) میں اسی کی تفصیل بیان کی گئی ہے کہ مسلمان ان کے کھیتوں، باغات، مکانات، قلعوں، مویشی، ہتھیار، درہم و دینار اور دیگر تمام منقولہ جائیدادوں کے مالک بن گئے اور کچھ ہی دنوں کے بعد یہود خیبر کی زمینوں کے بھی مالک بن گئے۔ بعض مفسرین نے ﴿أَرْضًا لَمْ تَطَئُوهَا﴾ سے مراد سر زمین مکہ اور بعض نے فارس و روم کے علاقے لئے ہیں ابن جریر طبری لکھتے ہیں کہ ممکن ہے تینوں ہی مراد ہوں۔