لَّقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَن كَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَذَكَرَ اللَّهَ كَثِيرًا
(مسلمانو!) تمہارے لیے اللہ کے رسول (کی ذات) میں بہترین نمونہ [٢٩] ہے، جو بھی اللہ اور یوم آخرت کی امید رکھتا ہو [٣٠] اور اللہ کو بکثرت یاد کرتا ہو۔
(18) نبی کریم (ﷺ) کی ذات گرامی نیک صفات اور اچھے اخلاق و کردار میں مومنوں کے لئے بہتر نمونہ ہے۔ آپ مشکل گھڑیوں میں ہمیشہ ثابت قدم رہے، دکھ اور مصیبت پر صبر کیا اور کسی حال میں بھی آپ کے پائے استقامت میں لغزش نہیں پیدا ہوئی مکی زندگی میں قریشیوں نے آپ پر مصیبت کے پہاڑ ڈھائے اور آپ اور مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کردیا لیکن آپ ایمان و عزیمت کے ساتھ سب کچھ جھیل گئے۔ آپ (ﷺ) کے یہ اوصاف ان مومنوں کے لئے مشعل راہ میں جو رضائے الٰہی اور ثواب آخرت کی امید لگائے ہوتے ہیں ایسے لوگ اللہ کی راہ میں جہاد کرتے وقت بزدلی نہیں دکھاتے اور اللہ کو خوب یاد کرتے رہتے ہیں۔