سورة الروم - آیت 56

وَقَالَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ وَالْإِيمَانَ لَقَدْ لَبِثْتُمْ فِي كِتَابِ اللَّهِ إِلَىٰ يَوْمِ الْبَعْثِ ۖ فَهَٰذَا يَوْمُ الْبَعْثِ وَلَٰكِنَّكُمْ كُنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور جنہیں علم اور ایمان دیا گیا تھا وہ کہیں گے : تم تو اللہ کے نوشتہ کے مطابق روز حشر [٦٢] تک پڑے رہے۔ سو یہی ہے حشرکا دن لیکن تم تو اسے (حق) نہ جانتے تھے۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(37) جو اہل ایمان علماء دنیا میں منکرین قیامت کو ایمان و عمل کی دعوت دیتے رہے تھے اور کوشش کرتے رہے تھے کہ وہ لوگ آخرت پر ایمان لے آئیں، ان کی کذب بیانی سن کر کہیں گے کہ تمہیں تو لوح محفوظ میں ثابت شدہ اللہ کے علم کے مطابق قیامت کے دن تک کی مہلت دی گئی تھی، آج وہی قیامت کا دن اور احتساب کی گھڑی ہے اور اللہ نے اپنے وعدے کے مطابق تمام بنی نوع انسان کو دوبارہ زندہ کر کے میدان محشر میں جمع کردیا ہے، جس کا تم دنیا میں انکار کرتے تھے۔