سورة الروم - آیت 46

وَمِنْ آيَاتِهِ أَن يُرْسِلَ الرِّيَاحَ مُبَشِّرَاتٍ وَلِيُذِيقَكُم مِّن رَّحْمَتِهِ وَلِتَجْرِيَ الْفُلْكُ بِأَمْرِهِ وَلِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور اس کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ وہ ہواؤں [٥٤] کو خوشخبری دینے والی بنا کر بھیجتا ہے اور اس لئے کہ تمہیں اپنی رحمت سے لطف اندوز کرے، نیز اس لئے کہ اس کے حکم سے کشتیاں رواں ہوں اور تم اس کا فضل تلاش کرو اور اس کے شکرگزار بنو۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(31) اللہ تعالیٰ کی ربوبیت اور اس کی قدرت مطلقہ کی ایک دلیل ” ہوا“ ہے، جسے اللہ بارش بھیجنے سے پہلے بطور خوشخبری بھیجتا ہے، اور آدمی کو امید ہوجاتی ہے کہ اب جلد ہی بارش ہوگی ہوا کو اس طرح چلانے پر صرف اللہ قادر ہے، تاکہ باران رحمت نازل کر کے لوگوں کے لئے ان کی روزی مہیا کرے اور تاکہ سمندر میں کشتیاں اس کے حکم سے ایک جگہ سے دوسری جگہ سامان تجارت لے کر منتقل ہوتی رہیں اور لوگ مختلف ممالک میں تجارتی سامانوں کی خرید و فروخت کے ذریعہ اپنی روزی حاصل کریں اور اپنے رب کا شکر ادا کریں۔