سورة الروم - آیت 21

وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور ایک یہ ہے کہ اس نے تمہاری ہی جنس سے تمہارے لیے بیویاں [١٨] پیدا کیں تاکہ تم ان کے پاس سکون حاصل کرو اور تمہارے درمیان محبت اور رحمت پیدا کردی۔ غور و فکر کرنے والوں کے لئے اس میں کئی نشانیاں ہیں

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(11) انسان کو دوبارہ زندہ کرنے پر اللہ تعالیٰ کے قادر ہونے کی یہ بھی دلیل ہے کہ اس نے اسی کے جنس سے اس کی بیوی کو پیدا کیا، تاکہ اس کے قریب و اتصال سے سکون و راحت حاصل کرے، اس لئے کہ مجانست، محبت و مؤانست کا باعث ہوتی ہے اور اللہ تعالیٰ کی قدرت کا ہی کرشمہ ہے کہ جن دو مرد اور عورت میں کبھی کی ملاقات نہیں ہوتی، کوئی رشتہ داری نہیں ہوتی، ان کے دلوں میں ایک دوسرے کے لئے محبت موجزن ہوجاتی ہے اور رحمت و ہمدردی کے سوتے پھوٹ پڑتے ہیں اور ایک دوسرے پر جان نثار کرنے کو تیار ہوجاتے ہیں۔ یہ سب محض اللہ کی قدرت کا کرشمہ ہے۔