سورة العنكبوت - آیت 52

قُلْ كَفَىٰ بِاللَّهِ بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ شَهِيدًا ۖ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۗ وَالَّذِينَ آمَنُوا بِالْبَاطِلِ وَكَفَرُوا بِاللَّهِ أُولَٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

آپ ان سے کہئے کہ میرے اور تمہارے درمیان گواہی کے لئے اللہ کافی [٨٤] ہے۔ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اسے وہ جانتا ہے اور جو لوگ باطل کو مانتے اور اللہ کا انکار کرتے ہیں وہی نقصان اٹھانے والے ہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(20) نبی کریم (ﷺ) کی زبانی کفار مکہ کو کہا گیا ہے کہ میرے اور تمہارے درمیان، میری نبوت اور قرآن کریم کی صداقت سے متعلق جو باتیں ہوئی ہیں، قرآن کی زبان میں میں نے جو دلیلیں پیش کی ہیں اور تم لوگوں نے ڈھٹائی کے ساتھ انکار کردیا ہے، اللہ تعالیٰ ان سب باتوں کا گواہ ہے، اس لئے کہ آسمانوں اور زمین میں کوئی بات بھی اس سے مخفی نہیں ہے، تو جو لوگ جھوٹے معبودوں کی پرستش کرتے ہیں اور اللہ کی وحدانیت والوہیت کا انکار کرتے ہیں، انہیں سمجھ لینا چاہئے کہ دنیا و آخرت میں ان سے بڑھ کر گھاٹا اٹھانے والا کوئی نہیں ہے۔