سورة العنكبوت - آیت 28

وَلُوطًا إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ إِنَّكُمْ لَتَأْتُونَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَكُم بِهَا مِنْ أَحَدٍ مِّنَ الْعَالَمِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور لوط ( کا واقعہ یاد کرو) جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا : تم ایسی بدکاری کے مرتکب ہو رہے ہو جو تم سے پہلے دنیا والوں میں سے کسی نے نہیں کی تھی۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(16) لوط (علیہ السلام) کا واقعہ بھی نوح اور ابراہیم علیہما السلام کے واقعے کی طرح نبی کریم (ﷺ)کو تسلی دینے کے لیے بیان کیا جارہا ہے اللہ تعالیٰ نے انہیں بھی سدوم، عموریہ اور آس پاس کی دیگر بستیوں کے لیے نبی بناکربھیجا تھا وہ لوگ شرک اور انکار آخرت کے علاوہ لواطت جیسے قبیح اور گھناؤنے گناہ کا ارتکاب کرتے تھے