فَخَرَجَ عَلَىٰ قَوْمِهِ فِي زِينَتِهِ ۖ قَالَ الَّذِينَ يُرِيدُونَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا يَا لَيْتَ لَنَا مِثْلَ مَا أُوتِيَ قَارُونُ إِنَّهُ لَذُو حَظٍّ عَظِيمٍ
پر (ایک دن) وہ اپنی قوم کے لوگوں کے سامنے [١٠٧] بڑے ٹھاٹھ باٹھ سے نکلا۔ جو لوگ حیات دنیا کے طالب گار تھے وہ کہنے لگے : کاش ہمیں بھی وہی کچھ میسر ہوتا جو قارون کو دیا گیا ہے، وہ تو بڑا ہی بختوں والا ہے۔
(42) ایک دن قارون اپنی شان وشوکت اور جھوٹی کبریائی کی نمائش کے لیے اپنے تمام جاہ حشم کے ساتھ خوبصورت ترین لباس زیب تن کیے شہر کے شاہراہ پر نکلا جب لوگوں نے اس کا یہ تزک واحتشام دیکھا تو ان کی آنکھیں چکاچوند ہوگئی اور دنیاوی زندگی کے خواہاں حضرات اس کا یہ ٹھاٹھ باٹھ دیکھ کر کہنے لگے کہ کاش ہمارے پاس بھی قارون جیسی دولت ہوتی اور ہم بھی اس کی طرح عیش وعشرت کی زندگی بسر کرتے یہ تو بڑی قسمت کا مالک ہے ۔