وَنَزَعْنَا مِن كُلِّ أُمَّةٍ شَهِيدًا فَقُلْنَا هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ فَعَلِمُوا أَنَّ الْحَقَّ لِلَّهِ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَفْتَرُونَ
اور ہم ہر ایک امت سے ایک گواہ [٩٩] نکال لیں گے، پھر اسے کہیں گے کہ : (اس سڑک پر) اپنی دلیل [١٠٠] پیش کرو۔ اب انھیں معلوم ہوجائے گا کہ بات اللہ ہی کی سچی تھی اور جو کچھ وہ افترا کیا کرتے تھے انھیں کچھ یاد نہ آئے گا۔
(39) ہر امت کے نبی کو اللہ قیامت کے دن ان کے سامنے لائے گا جوگواہی دے گا کہ اس نے اللہ کا پیغام ان تک پہنچا دیا تھا تب اللہ تعالیٰ مشرکوں سے کہے گا کہ تم جو میرے سوا غیروں کی پرستش کرتے تھے اور انہیں پکارتے تھے تو تمہارے پاس اس کی کیا دلیل تھی؟ تو وہ لاجواب ہوجائیں گے اور انہیں معلوم ہوجائے گا کہ بندگی تو صرف اللہ کا حق ہے اور یہ اعتقاد کہ اللہ کے کچھ شریک ہیں جواسی کی طرح بندگی کے حق دار ہیں جھوٹ اور اللہ کے خلاف افترپردازی ہے۔