وَقِيلَ ادْعُوا شُرَكَاءَكُمْ فَدَعَوْهُمْ فَلَمْ يَسْتَجِيبُوا لَهُمْ وَرَأَوُا الْعَذَابَ ۚ لَوْ أَنَّهُمْ كَانُوا يَهْتَدُونَ
اور ان (پیروکاروں) سے کہا جائے گا کہ : اب اپنے شریکوں کو (مدد کے لئے) پکارو۔ چنانچہ وہ پکاریں گے مگر یہ (شریک) انھیں کوئی جواب [٨٨] نہیں دیں گے اور سب کے سب عذاب دیکھ لیں گے۔ کاش! وہ ہدایت پانے والے ہوتے
(32) مشرکین سے اللہ تعالیٰ دوبارہ کہے گا کہ بلاؤ اپنے معبودان باطلہ کو تاکہ وہ ذلت ورسوائی والے عذاب سے تمہیں بچالیں تو وہ اللہ کے حکم کے مطابق انہیں پکاریں گے لیکن وہ ان کی پکار کا جواب نہیں دیں گے اس لیے انس وجن کا کوئی فرداس دن ایسی بات کی جرات نہ کرسکے گا اور جب جہنم کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے اور انہیں یقین ہوجائے گا کہ یہی ان کاٹھکانہ ہے تو اس وقت ان کا غم وافسوس انتہا کو پہنچ جائے گا اور کہیں گے اے کاش ہم نے دنیا میں اللہ کی بھیجی ہوئی ہدایت قبول کرلی ہوتی۔