سورة القصص - آیت 60
وَمَا أُوتِيتُم مِّن شَيْءٍ فَمَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَزِينَتُهَا ۚ وَمَا عِندَ اللَّهِ خَيْرٌ وَأَبْقَىٰ ۚ أَفَلَا تَعْقِلُونَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
تمہیں جو کچھ بھی دیا گیا ہے وہ بس دنیوی زندگی کا سامان اور اس کی زینت ہے، اور جو کچھ اللہ کے ہاں ہے وہ بہتر [٨٣] اور پائندہ تر ہے۔ کیا تم سوچتے نہیں؟
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
گے تو درحقیقت یہ دنیا کی زندگی کو آخرت پر ترجیح دینے والی بات ہے حالانکہ دنیاوی مال ومتاع بالکل عارضی شے ہے اور اہل ایمان کو آخرت میں جو نعمت ملنے والی ہے اور جو انہیں مرنے کے بعد ملے گی اور اس کا مقارنہ دنیا کی عارضی نعمتوں کے ساتھ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ نعمتیں تو موت کے ساتھ ہی منقطع ہوجائیں گی اور پھر ایمان واسلام پر انہیں ترجیح دینے والوں کاٹھکاننا جہنم ہوگی۔