وَقَالَ مُوسَىٰ رَبِّي أَعْلَمُ بِمَن جَاءَ بِالْهُدَىٰ مِنْ عِندِهِ وَمَن تَكُونُ لَهُ عَاقِبَةُ الدَّارِ ۖ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ
موسیٰ نے کہا : اس شخص کا حال تو میرا پروردگار ہی خوب جانتا ہے جو اس کی طرف سے ہدایت لے کر آیا ہے اور اسی شخص کو بھی وہی جانتا ہے جس کے لئے آخرت کا گھر ہوگا۔ حقیقت یہ ہے کہ ظالم لوگ کبھی فلاح نہیں پاتے۔ [٤٨]
(18) موسیٰ نے اس کی معاندانہ بات کاجواب دیتے ہوئے یہ نہیں کہا کہ تم گمراہ کافر اور جہنمی ہو بلکہ نہایت نرمی کے ساتھ اپنے بارے میں کہا کہ میرا رب زیادہ جانتا ہے کہ اس نے کسے تمہارے لیے اور تمہاری قوم کے لیے روشنی اور ہدایت دے کربھیجا ہے اور کس کا انجام بہتر ہوگا یعنی کسے موت کے وقت فرشتے رحمت ورضائے الہی اور جنت کی بشارت دیں گے اور وہ یہ بھی خوب جانتا ہے کہ کفر وسرکشی کے ذریعہ سے اپنے آپ پر ظلم کرنے والے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے اور تاریخ شاہد ہے کہ موسیٰ پر ایمان لانے والوں کو اللہ نے دنیا میں عزت دی اور آخرت میں بھی ان کا انجام اچھا ہوگا اور فرعون اور فرعونیوں کے حصہ میں ذلت ورسوائی اور ہلاکت وبربادی آئی ہے۔