اسْلُكْ يَدَكَ فِي جَيْبِكَ تَخْرُجْ بَيْضَاءَ مِنْ غَيْرِ سُوءٍ وَاضْمُمْ إِلَيْكَ جَنَاحَكَ مِنَ الرَّهْبِ ۖ فَذَانِكَ بُرْهَانَانِ مِن رَّبِّكَ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا قَوْمًا فَاسِقِينَ
(نیز) اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں ڈالو، [٤١] وہ بغیر کسی تکلیف کے چمکتا ہوا نکلے گا۔ اور اگر ذرا محسوس ہو تو اپنا بازو اپنے [٤٢] جسم، سے لگا لو۔ سو یہ تیرے پروردگار کی طرف سے دو معجزے ہیں جنہیں تم فرعون اور اس کے درباریوں کے سامنے پیش کرسکتے ہو۔ وہ بڑے نافرمان لوگ ہیں [٤٣]
واپس آکر جب پہلی جگہ کھڑے ہوئے تو پھر آواز آئ کہ آپ اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں ڈال کر نکالیے وہ نور کے مانند خوبصورت چمکتا ہوا ظاہر ہوگا اور اپنے دل سے سانپ کا خوف دور کرنے کے لیے اپنا بازو اپنے سینہ سے نکال لیجیئے حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں کہ بظاہر یہ خوبی بھی انہیں ہر وقت کے لیے دی گئ تھی کہ جب بھی انہیں فرعون کی طرف سے خوف لاحق ہو تو وہ ایسا کریں تاکہ خوف زائل ہو جائے ابن کثیر کہتے ہیں اگر کوئ دوسرا آدمی بھی انکی پیروی کرتے ہوئے ایسا کریگا تو ان شاء اللہ اسکے دل سے خوف جاتا رہیگا انتہی تو پھر آواز آئی کہ آپ کے رب کی جانب سے یہ دو معجزے ہیں جو آپ کے نبی مرسل ہونے کی دلیل ہیں انہیں لے کر آپ فرعون اور فرعونیوں کے پاس جائیے جنہوں نے کفر وسرکشی کی راہ اختیار کی ہے میرے سوا غیروں کی عبادت کرتے ہیں اور انہوں نے بنی اسرائیل کو اپنا غلام بنارکھا ہے۔