سورة القصص - آیت 26

قَالَتْ إِحْدَاهُمَا يَا أَبَتِ اسْتَأْجِرْهُ ۖ إِنَّ خَيْرَ مَنِ اسْتَأْجَرْتَ الْقَوِيُّ الْأَمِينُ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

ان میں سے ایک بولی، اباجان! اسے اپنا نوکر رکھ لیجئے۔ بہترین آدمی جسے آپ نوکر رکھنا چاہیں وہی ہوسکتا ہے جو طاقتور اور امین ہو۔ [٣٦]

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(14) جب موسیٰ (علیہ السلام) کچھ دن وہاں رہ چکے اور شعیب (علیہ السلام) اور ان کے گھروالے ان کے چال چلن سے بہت حد تک واقف ہوگئے تو ایک دن دونوں لڑکیوں میں سے ایک نے اپنے باپ سے مشورہ کیا کہ وہ موسیٰ کو تنخواہ پر بکریاں چرانے اور گھر کے دوسرے کام کاج کے لیے ملازم رکھ لیں اس لیے کہ بہتر ملازم وہ ہوتا ہے جو طاقت ور اور امانت دار ہوتا ہے اور کنواں کے پاس پہلی ملاقات سے اب تک اس کاجوکردار ہمارے سامنے آیا ہے وہ یہی بتاتا ہے کہ یہ آدمی طاقت ور ہے اور امانت دار ہے کہ اب تک اس نے ہماری طرف آنکھ اٹھاکربھی نہیں دیکھا ہے۔