سورة آل عمران - آیت 29

قُلْ إِن تُخْفُوا مَا فِي صُدُورِكُمْ أَوْ تُبْدُوهُ يَعْلَمْهُ اللَّهُ ۗ وَيَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَاللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

آپ کہہ دیجئے : کہ جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اسے تم چھپاؤ یا ظاہر کرو، اللہ اسے خوب جانتا [٣١۔ ١] ہے۔ نیز جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، اسے بھی جانتا ہے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

25: اللہ کی طرف سے بندوں کو تنبیہ کی جا رہی ہے کہ وہ اللہ سے دڑتے رہیں، اور ایسے اعمال کا ارتکاب نہ کریں جن سے اس نے منع کیا ہے اور جو اس کی نا راضگی کا سبب بنیں اور بندہ اس یقین کے ساتھ دنیا میں رہے کہ اللہ سے کوئی بات بھی مخفی نہیں، وہ دلوں کے بھید جانتا ہے، چاہے بندہ اسے ظاہر کرے یا چھپائے، وہ آسمان و زمین کی تمام چیزوں کو جانتا ہے، زمینوں، پہاڑوں اور سمندروں کا ایک ذرہ یا اس سے بھی کوئی چھوٹی چیز اللہ سے مخفی نہیں، اور جب کوئی چیز مخفی نہیں تو اگر کوئی شخص پوشیدہ طور پر کافروں سے دوستی رکھے، یا نبی کریم ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی تکذیب کرے، یا کفر کا ارتکاب کرے، تو اللہ تعالیٰ سے یہ باتیں کیسے مخفی رہ سکتی ہیں؟