سورة النمل - آیت 14
وَجَحَدُوا بِهَا وَاسْتَيْقَنَتْهَا أَنفُسُهُمْ ظُلْمًا وَعُلُوًّا ۚ فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور انہوں نے از راہ ظلم اور تکبر انکار کردیا حالانکہ ان کے دل یقین کرچکے [١٣] تھے (کہ موسیٰ سچے ہیں) پھر دیکھئے ان مفسدوں کا کیا انجام ہوا۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
اس لیے آیت 14 کے آخر میں نبی کریم (ﷺ)کو مخاطب کر کے اللہ نے فرمایا۔ آپ دیکھ لیجئے کہ اللہ کی زمین میں فساد پھیلانے والوں کا کیا انجام ہوا، اللہ نے ان سب کو ایک ساتھ سمندر میں ڈبو دیا، حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں کہ اس آیت میں نبی کریم (ﷺ)کی تکذیب کرنے والوں سے کہا جا رہا ہے کہ اگر تم بھی اپنے کفر و عناد پر اڑے رہے تو کہیں تمہارا انجام بھی فرعونیوں جیسا نہ ہو