سورة الشعراء - آیت 212

إِنَّهُمْ عَنِ السَّمْعِ لَمَعْزُولُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

وہ تو اسے سن پانے سے بھی دور [١٢٥] رکھے گئے ہیں

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

اور ثالثاً یہ کہ شیاطین کی رسائی اس قرآن تک نہیں ہوسکتی، اس لیے کہ جب اللہ تعالیٰ اسے رسول اللہ (ﷺ)کے دل پر نازل کرتا ہے، اس وقت فرشتوں کا شدید پہرہ ہوتا ہے جو آگ کے انگاروں کے ذریعہ ہراس شیطان کو ماربھگاتے ہیں جو سننے کی کوشش کرتا ہے، تاکہ قرآن پوری حفاظت کے ساتھ رسول اللہ (ﷺ)تک پہنچ جائے، اللہ تعالیٰ نے سورۃ الجن آیت 8 میں فرمایا ہے ﴿ وَأَنَّا لَمَسْنَا السَّمَاءَ فَوَجَدْنَاهَا مُلِئَتْ حَرَسًا شَدِيدًا وَشُهُبًا﴾، اور ہم نے آسمان کو ٹٹول کر دیکھا تو اسے سخت چوکیداروں اور جلا دینے والے انگاروں سے بھرا پایا،