سورة الشعراء - آیت 210

وَمَا تَنَزَّلَتْ بِهِ الشَّيَاطِينُ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور اس قرآن کو شیطان تو لے کر نہیں [١٢٣] اترے۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

55۔ مشرکینِ مکہ کہتے تھے کہ جس طرح شیطاین، کاہنوں کو آسمان کی جھوٹی خبریں سناتے ہیں، اسی طرح وہ شیاطین ایک من گھڑت کلام محمد کی زبان پر جاری کردیتے ہیں، جسے محمد قرآن کا نام دیتا ہے، اسی زعم باطل کی یہاں تردید کی گئی ہے آیات 192، 193، 194 میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ قرآن رب العالمین کا کلام ہے، اسے جبریل امین نے اللہ کے حکم سے نہایت فصیح و بلیغ زبان میں نبی کریم (ﷺ)کے دل پر اتارا ہے، اور یہاں یہ بیان کیا گیا ہے کہ اسے شیاطین نے نہیں اتارا ہے،