سورة الفرقان - آیت 72

وَالَّذِينَ لَا يَشْهَدُونَ الزُّورَ وَإِذَا مَرُّوا بِاللَّغْوِ مَرُّوا كِرَامًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور جو جھوٹی گواہی [٨٩] نہیں دیتے اور جب کسی لغو کام پر ان کا گزر ہو تو (شریف آدمیوں کی طرح) وقار سے گزر جاتے ہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

ساتویں صفت یہ ہے کہ وہ ایسی مجلس میں شریک نہیں ہوتے ہیں جن میں جھوٹ بولا جاتا ہے اور باطل کی تائید کی جاتی ہے، اور نہ وہ جھوٹی گواہی دیتے ہیں، ابن عباس (رض) کے نزدیک الزور سے مراد مشرکین کے ایام عید یعنی وہ مشرکین کی عیدوں میں شریک نہیں ہوتے ہیں، اور ابن مسعود (رض) کے نزدیک اس سے مراد گانا ہے یعنی موسیقی اور گانا نہیں سنتے ہیں، اور ایسے لوگ جب کسی بے جا اور لغو قول و عمل کی مجلس سے گذرتے ہیں، تو اپنی عزت نفس کا خیال کرتے ہوئے دامن بچا کر نکل جاتے ہیں