وَهُوَ الَّذِي خَلَقَ مِنَ الْمَاءِ بَشَرًا فَجَعَلَهُ نَسَبًا وَصِهْرًا ۗ وَكَانَ رَبُّكَ قَدِيرًا
اور وہی ہے جس نے پانی (نطفہ) سے انسان کو پیدا کیا پھر (میاں بیوی) سے نسب اور سسرال [٦٧] کا سلسلہ چلایا اور آپ کا پروردگار بڑی ہی قدرت والا ہے۔
24۔ اس کے خالق و رب اور یکتا و بے ہمتا ہونے کی ایک دلیل یہ بھی ہے کہ اس نے انسان کو ایک حقیر نطفہ سے پیدا کیا ہے، پھر وہ پل بڑھ کر بڑا ہوتا ہے اور ان میں سے کوئی مذکر اور کوئی مونث ہوتا ہے، اور ان سب کی نسبت اپنے باپ دادا کی طرف ہوتی ہے اور جب شادی کرتا ہے، تو بیوی کی طرف سے اس کے بہت سارے رشتہ دار ہوجاتے ہیں۔ کنبے کا یہ سارا پھیلاؤ ایک قطرہ منی سے وجود میں آتا ہے۔ یہ سب اللہ تعالیٰ کی قدرت کی کرشمہ سازیاں ہیں، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے آیت 54 کے آخر میں فرمایا ﴿وَكَانَ رَبُّكَ قَدِيرًا﴾آپ کا رب ہر چیز پر قادر ہے۔